زمین کے اندر تہوں میں چٹانوں کے درمیان عرصے سے جاری حرکات کے باعث پیدا ہونے والی توانائی کے اخراج سے سطح زمین پر پیدا ہونے والی ہلچل کا نام زلزلہ ہے۔ زلزلے قدرتی آفات میں سب سے ہولناک اور تباہ کن تصور کئے جاتے ہیں۔ یہ اچانک آتے ہیں اور پلک جھپکتے ہی بے شمار انسانوں اور بستیوں کو تباہ و برباد کردیتے ہیں۔1760 میں زلزلوں کے متعلق ریورنیڈ جان مچل کا کہنا تھا کہ جب زیرزمین چٹانیں حرکت کرتی ہیں تو زمین کی سطح لرزنے لگتی ہے۔
زلزلے کیوں آتے ھیں ؟
کرۂ ارض کا بیرونی خول 15 ٹکڑوں یاپلیٹوں پرمشتمل ہے ۔ براعظم کرۂ ارض کے بالائی خول کی سطح پر تیر رہے ہیں ۔ یہ پلٹیں متواتر آہستہ آہستہ حرکت کرتی رہتی ہیں کیونکہ سمندر کے اندری بالائی تہہ بنتی رہتی ہے ۔ اس کے نتیجے میں براعظم بھی ست رفتار سے مسلسل حرکت کر رہے ہیں ۔ ان جگہوں پر بہت سے آتش فشاں پہاڑ موجود ہیں جہاں یہ پلٹیں آپس میں ٹکراتی ہیں ۔ جب دو پلیٹیں آپس میں رگڑ کھائیں تو زمین پر زلزلے آتے ہیں ۔
زلزلوں کی پیمائش کیسے کی جاتی ھے ؟
زلزلے کے جھٹکے کی پیمائش ریکٹر سکیل پر کر تے ہیں ۔ جھٹکوں سے ہونے والی تباہی کا انحصار متعددعوامل پر ہے ، مثل عمارات کی تعمیر میں استعمال کیا گیا میٹریل ۔
آتش فشاں کیوں پھٹتے ھیں ؟
آتش فشاں عموما ان جگہوں پر واقع ہوتے ہیں جہاں زمین کی اندرونی پلیٹوں کے کنارے آپس میں مل رہے ہوں ۔ پگھلی ہوئی چٹان اورگیسیں دباؤ کے باعث کرۂ ارض کا بیرونی خول پھاڑ کر باہرنکلتی ہیں ۔ ہزاروں سال کے دوران ٹھنڈی ہونے والی چٹانیں کبھی کبھی کسی ز یرزمین دراڑ کے قریب جمع ہوتی رہتی اور کون کی شکل جیسا آتش فشاں پہاڑ بناتی ہیں ۔
زلزلے کے متعلق سوالات و جوابات
Reviewed by Junaid Sir Solapur
on
اکتوبر 22, 2021
Rating:
